لیڈی ڈاکٹر نے مجھے بازو سے پکڑ کر الگ کمرے میں لے جا کر دروازہ بند کر دیا
میری نیت دیکھ کر اس لڑکی نے کہا تمہیں اپنی حرکتوں پر شرم آنی چاہیے
اس نے کہا، “تم نے اپنی شرط جیتنے کے لیے نہ جانے کتنی لڑکیوں کی زندگیوں سے کھیلا۔ کیا تمہیں اندازہ ہے کہ ان میں سے کسی کی بھی زندگی برباد ہو سکتی تھی؟”
میں گنگ کھڑا تھا، میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ وہ بولتی رہی، “تم جانتے ہو کہ میں یہاں کیسے پہنچی؟ تمہارے فارم ہاؤس سے واپسی کے بعد میں نے تہیہ کیا کہ میں اپنی زندگی کو بہتر بناؤں گی اور اپنے خوابوں کو پورا کروں گی۔ تمہاری طرح کے لوگوں کو سبق سکھانے کے لیے میں نے اپنی تعلیم مکمل کی اور آج تمہارے سامنے ایک کامیاب ڈاکٹر کے طور پر کھڑی ہوں۔ لیکن شاید تم اب بھی اپنی ذمہ داریوں کو نہیں سمجھتے۔”
میں بےحد شرمندہ تھا۔ اس کی باتوں نے مجھے میری حقیقت دکھا دی تھی۔ میں نے کانپتے ہوئے کہا، “میں اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتا ہوں، اور میں اس کے لیے معافی چاہتا ہوں۔ لیکن مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ میں اپنی غلطیوں کا کفارہ کیسے ادا کروں؟”
ڈاکٹر نے ایک لمحے کے لیے توقف کیا اور کہا، “اگر تم واقعی اپنی زندگی بدلنا چاہتے ہو تو ان لڑکیوں سے معافی مانگو، جنہیں تم نے اپنی شرط کے لیے استعمال کیا۔ اپنی زندگی کو ایک مقصد دو اور دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش کرو۔ شاید تبھی تم اپنے گناہوں کا بوجھ کم کر سکو گے۔”
اس کی باتوں نے میرے دل میں ایک آگ لگا دی۔ میں نے اس دن کے بعد اپنی زندگی کو مکمل طور پر بدلنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے تمام ان لڑکیوں سے معافی مانگی اور ان کی زندگیوں میں جو نقصان پہنچایا تھا، اسے سدھارنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ اپنی ماں کے صحتیاب ہونے کے بعد، میں نے اپنا فارم ہاؤس ایک ویمن شیلٹر میں تبدیل کر دیا اور ضرورت مند خواتین کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔
یہ کہانی حساس اور جذباتی نوعیت کی ہے، جسے ایک سبق آموز اور بامقصد انجام تک لے جایا جا سکتا ہے۔ یہاں اس کا مکمل اور متاثر کن انداز میں اختتام پیش کیا گیا ہے:
وعدے کے مطابق 30 دنوں میں 30 خوبصورت لڑکیاں میرے فارم ہاؤس پر چھوڑ کر جانا تھیں۔
یکم اپریل رات 10 بجے پہلی لڑکی فارم ہاؤس پر لائی گئی جو ایک یونیورسٹی کی طالبہ تھی اور گرلز ہاسٹل میں رہتی تھی اور 30 اپریل کو آخری لڑکی میرے بستر کی زینت بنی۔
کچھ دنوں بعد میری ماں کے جگر کا آپریشن ہوا۔ کامیاب آپریشن کے بعد لیڈی ڈاکٹر آپریشن تھیٹر سے باہر آئی تو ششدر ہوا کیونکہ یہ وہی لڑکی تھی جو مہینے کی آخری رات میرے فارم ہاؤس پر لائی گئی۔
لیڈی ڈاکٹر بھی مجھے پہچان چکی تھی اور مجھے بازو سے پکڑ کر الگ کمرے میں لے گئی اور ایک ایسی بات بتائی کہ عقل حیران ۔۔۔۔ آگے پڑھنے کے لیئے پہلا کمنٹ دیکھیں