بیوہ عورت نے زنا سے بچنے کے لیے کیا راستہ اختیار کیا؟

0
she has not been able to stop herself from committing sins without her husband

مولانا صاحب فرماتے ہیں کہ مجھے ایک بیوہ کا فون آیا کہ میں اپنے شوہر کے بغیر اپنے آپ کو گناہوں سے نہیں روک سکتی تو چھوٹے چھوٹے گناہ کر کے اپنی شہوت مٹا دوں ، کیا یہ سہی ہے؟ مولانا صاحب کہتے ہیں یہ گناہ ہے، ایسا نہ کرو، تم مرد سے شادی کرو، ایسے گناہوں سے نجات مل جائے گی۔
اگر کوئی مجھ سے شادی کرنے سے انکار کر دے تو میں کیا کروں؟
مولانا صاحب کہتے ہیں جو لوگ یہ کہتے ہیں، رات کو فحش دیکھتے ہیں اور دنیا میں برے کام کرتے ہیں لیکن عورتوں سے شادی نہیں کرتے، میں معاشرے میں کیا جواب دوں گا، اگر میں کسی مرد کو کہیں بم نصب کرنے کا کہوں توکرے گا، لیکن اس کے لیے شادی کرنا مشکل ہے۔
بہت سے لوگ شادی کے لیے پیسے اور وسائل نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں، تو مولانا صاحب کہتے ہیں کہ اگر ایسا ہوتا تو پیسوں سے شادی ہوتی، ابھی تو اس وقت کی بات ہے جب تک کہ اسکولوں اور کالجوں میں زنا عام نہیں ہوا، لیکن لوگ ایسے ہی ہیں۔ میں سمجھا نہیں
عورت گھر جائے گی تو کیا گھر میں کھانا کم ہوگا؟ میری عمر ۳۳ سال ہے۔ میں ایک ۲۷ سال کی عورت سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔ ہم دونوں یونیورسٹی کی سطح پر ہیں۔ ہم دونوں شادی کے لیے راضی ہیں لیکن خاتون کے والدین ابھی تک شادی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہم چند بار ملے ہیں اور ہم مجرم ہو سکتے ہیں۔ کیا ہم گناہ اور زنا سے بچنے کے لیے خفیہ شادی کر سکتے ہیں؟
جہاں شادی کے لیے تمام شرائط پوری ہوں گی نہ صرف لڑکی کے والدین اسے جانتے ہوں گے۔ دوسری بات یہ ہے کہ کیا خفیہ نکاح کے بعد کھلم کھلا نکاح کرنا جائز ہے؟
اگر لڑکی کے والدین راضی ہو جائیں اور ان کی موجودگی میں شادی ہو جائے تو یہ آپ دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر تمام تر کوششوں کے باوجود لڑکی کے گھر والے آپ کے خاندان کے افراد کو شادی میں شامل کرنے پر راضی نہیں ہوتے۔ نکاح کے لیے دو عاقل اور بالغ گواہوں کا ہونا ضروری ہے، ورنہ نکاح نہیں ہوگا۔ بعد میں یقیناً روزانہ شادیاں کرتے رہیں، کوئی حرج نہیں۔

اگر آپ کو اس مضمون میں تحریری غلطی نظر آتی ہے تو براہ کرم نیچے کمنٹ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *