شدید پیاس شوگر سے نہیں بے قابو شوگر سے لگتی ہے اسکا حل جا نیے

0

وہ علامات جو شوگر کی نشانی ہیں

بار بار پیشاب ہر شوگر کے مریض کو نہیں بے قابو شوگر والے کو آتا ہے اسکا حل جاننے کیلیے یھ ارٹیکل پورا پڑھیں

جسم پر خارش ، گردن بغلوں پر سیاہی ہر مریض کے نہیں بے قابو شوگر والے مریض کے آتی ہے

آپ کی شوگر کنٹرول ہے تو آپ کو یہ مسائل نہیں ہوں گے

لیکن اگر آپ کی پیاس کی شدت اتنی بڑھ جاتی ہے کہ زبان لکڑی کی طرح سوکھ جاتی ہے

آپ سارا دن اور رات واش روم کے چکر لگاتے رہتے ہیں

جسم پر خارش رہتی ہے، پیروں ہاتھوں کے ناخن خراب ہو رہے ہیں، مسوڑھوں میں تکلیف ہے ، نیند کی خرابی ، شدید ڈپریشن کا شکار ہیں تو آپ کی ادویات اور طرز زندگی میں تبدیلی اشد ضروری ہے

میڈیکل سپیشلسٹ اور ماہر ذیابیطس ڈاکٹر شاہد ندیم سے آن لائن کنسلٹیشن کے لیے ابھی کمنٹس میں لکھیں

شوگر زیادہ یا کم ہونےکی علامات

علامات اور نشانی پری ڈائبیٹک کی کیا ہوں گی

دوسرا سوال کہ اگر کسی کو چھوٹی عمر میں جیسے ٹائپ ون ڈائبٹیز جس کو ہم کہتے ہیں اگر ان کو شوگر ہو جائے

تیسری اگر ٹائپ ٹو ڈائبٹیز ان کو ذرا کھول کھول کے کیا فرق ہیں اور ان میں کیا نشانیاں کیا علامات ہوتی ہیں

سائن ان سمپٹمز کیا ہوتے ہیں

اچھا سب سے پہلے ہم شروع کرتے ہیں پری ڈبیٹک جن کو ہم کیسے پری جیسے پہلے ڈائبٹیز پہلے والی ایک سٹیج ہے دیکھیں تین سٹیجز میں ایک مریض ہو سکتا ہے ایک انسان تین سٹیجز پہ ہو سکتا ہے

نارمل یعنی شوگر نہیں ہے

دوسرا پری ڈائبیٹک یعنی ہونے کا چانس ہے

تیسرا ڈیبٹک ورڈ ڈائبیٹک

تو یہ تینوں سٹیجز میں کسی ایک جگہ پہ کوئی نہ کوئی انسان کے ہر وقت ہے کسی وقت تو اس میں ہم نے اس کو کیٹگرائز کیا جیسے

پری ڈائبیٹک اپ نے کہا اس میں کیا علامات ہوتی ہیں

پری ڈائبیٹک کے اندر عام طور پہ کوئی علامت ہوتی نہیں ہے اس میں سے ایک ہی اس میں خوبی ہوتی ہے یا خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ ڈائبیٹک پیشنٹ کا رشتہ دار ہوتا ہے یا بیٹا ہوتا ہے بیٹی ہوتی ہے بہن ہوتی ہے بھائی ہوتا ہے ماں ہوتی ہے باپ ہوتے تو ان کے کسی نہ کسی فرد کو جو کلوز ریلیٹوز ہیں سبلنگ ہیں پیرنٹس ہیں ان کو ڈائبٹیز ہوتی ہے یہ ان کی نشانی یہی ہوتی ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو پوٹینشل ڈائبیٹک ہو سکتے ہیں جن کو ڈائبٹیز کسی بھی سٹیج پہ ہو سکتی ہے

ہوتا یہ ہے کہ ایسے لوگ جب ہمارے پاس اتے ہیں ہمارے پاس پیشنٹ اتے ہیں تو ان کے ساتھ اکثر اوقات ان کے بیٹے بیٹیاں یا بہن بھائی یا دوسرے لوگ ہوتے ہیں خونی رشتے کے جو لوگ ہوتے ہیں اور بڑے سکون سے بیٹھے ہوتے ہیں ارام سے بیٹھے ہوتے ہیں تو اور وہ اپنی مالدہ کی والد کی بیماری کے بارے میں بات کر رہے ہوتے ہیں تو میں نے ان سے بھی پوچھتا ہوں تو وہ کہ اپ بھی کچھ اس کا خیال کرتے ہیں کہ اپ کو بھی ہو سکتی ہے تو ان کا جواب نفی میں ہوتا ہے کہتے ہیں ہمیں کہاں ہو سکتی ہے

تو ایک اسی سٹیج پہ ایک ڈینائل ہوتا ہے کہ جی ہم، ہمیں تو ہو ہی نہیں سکتی، امی کو ابو کو ہمیں تو نہیں ہم تو بچے ہوئے ہیں تو دوسرا کئی دفعہ اس میں میں ان سے پوچھتا ہوں کہ ایک مذاق کے طور پہ بھی

walk in sugar patient

کہ اپ کے گھر میں واک کون کرتا ہے وہ کہتے ہیں جی کوئی بھی نہیں کرتا تو کہتے ہیں وا تو میں نے کہا تو بات تو مریضوں کو کرنی چاہیے نارمل ادمی کو تو کرنی ہی نہیں چاہیے صحت مند کو کیا واک سے تعلق تو جب میں خود پارک میں صبح جاتا ہوں تو میں بہت سارے جو لوگ مجھے مریض ہی نظر ا رہے ہوتے ہیں نارمل ادمی کم نظر اتے ہیں

fitnes using walk

تو یہ ایک کانسپشن ہے کہ جی واک اور یہ ایکسرسائز وہی لوگ کریں جن کو کوئی بیماری لگ گئی ہے اور ان کو ڈاکٹر نے کہا ہوا ہے باقی لوگ ارام سے سوئیں اور لحافوں میں گھس کے سردی کو انجوائے کریں تو ڈاکٹر صاحب کیا اچھی سی بات کہتے ہوتے ہیں کہ ڈائبٹیز رنز ان فیملی فیملی تو اس لیے کوئی یہ بہرحال اس میں ہم بات کرتے ہیں پری ڈائبیٹک ایسے لوگ ہیں جن پہ محنت کرنے کی ضرورت ہے

امریکہ کے اندر ایک امریکن ڈائبیٹک ایسوسییشن نے کمپین چلائی کچھ ایک دو سال پہلے جب میں گیا تھا گاڑی پہ سٹیکرز لگے ہوتے ہیں سٹاپ ڈیپ ٹیز تو میں نے کسی سے پوچھا کہ یہ ڈائبٹیز اس وقت ابھی یہ رواج نہیں تھا کچھ عرصہ پہلے تو وہ تو ہوگی وہ اپ کی قسمت لکھی گئی ہے

تو کہتے ہیں سٹاپ کیا جا سکتا ہے تو جب میں نے یہ بات کی تو ان سے پوچھا اور جب میں نے اس کو پڑھا تو واقعی اس کو روکا جا سکتا ہے تو سٹاپ ٹیبٹیز کے یہ وہ جو لوگ ہیں پوٹینشل ڈائبیٹک جن کو ہم کہتے ہیں جن کے والدین نے امی ابو کو بہن بھائی کو کسی کو ڈائبٹیز ہیں تو وہ اپنے اپ کو ایسے کنسیڈر کریں کہ ان کو ڈائبٹیز ہو گئی ہے یعنی اس لیول کا اپنا وہ لائف سٹائل چینج کریں

پھر ان کو ڈائبٹیائبٹیز کی روک تھام کر سکتے ہیں پھر اگر وہ ایسا لائف سٹائل میں چلے جائے جو ڈائبیٹک کا لائف سٹائل ہے یعنی ڈائٹ اور ایکسرسائز پہ اور ویٹ ریڈکشن کے پروگرام پہ چلے جائیں تو ان کو ڈائبٹیز نہیں ہوگی ٹھیک ہے تو اپ اس کو روک سکتے ہیں اگلے تین سال تک اپ 60 پرسنٹ چانس ہے کہ ان کو روکا جا سکتا ہے

doctors also check patient attendent sugar level

تو یہ وہ جو سٹیج ہے جس پہ ہم روک تھام کر سکتے ہیں . تمام ڈاکٹر جو ہوگا یہ پروگرامز دیکھ رہے ہیں جنرل پوزیشن لیول پہ جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں تو اپنی جو پیشنٹس ہیں ان کے اٹینڈنٹس کو بھی سکریننگ کروائیں کہ ان کو بھی ہو سکتی ہے اور ان کے اندر بھی اویرنس دیں تاکہ پورے جو گھر کا ماحول ہے وہ ایک ہیلدی لائف سٹائل کی طرف ا جا سکے

شوگر تولیدی صحت کو متاثر کرتی ہے

شوگر جنسی زندگی کو متاثر کرتی ہے

شوگر نیند کو متاثر کرتی ہے

شوگر نظام ہضم کو متاثر کرتی ہے

شوگر ہاتھ پیروں کو متاثر کرتی ہے

شوگر دماغ کو متاثر کرتی ہے

شوگر بیرونی جلد کو متاثر کرتی ہے

شوگر اندرونی اعضاء کو متاثر کرتی ہے

شوگر کے ساتھ اتنے مسائل برداشت کر سکتے ہیں؟

نہیں۔۔۔۔تو اپنی شوگر کنٹرول رکھیں

اپنی بے ہنگم کھانے کی خواہش کو کنٹرول کریں

اپنی واک ایکسرسائز نہ کرنے کی عادت کو کنٹرول کریں

تاکہ شوگر کی پیچیدگیاں آپ کو کنٹرول نہ کر سکیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *