کیا شوہر اور بیوی جنابت کے بعد اکٹھے نہا سکتے ہیں؟

0
after meeting bath with girls benifits

جب مرد بیوی کی بڑی چھاتی پکڑ کر نہاتا ہے تو

شوہر اور بیوی کا ایک ساتھ غسل کرنا سوال: کیا میاں بیوی اکٹھے نہا سکتے ہیں؟ کیا اسلام میں کوئی ممانعت ہے؟ برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ جواب: میاں بیوی کا ایک ہی جگہ پر اکٹھے غسل کرنا جائز ہے۔ حالانکہ وہ ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہیں۔ اس مسئلہ میں درج ذیل احادیث کو بطور دلیل پیش کیا جا سکتا ہے۔ اول: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ہم ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے۔ ہمارے ہاتھ برتن کے اندر ایک دوسرے کو چھوتے تھے۔ آپ فرماتے تھےمیرے لیے بھی چھوڑ دو۔ میرے لیے بھی چھوڑ دو۔ اور وہ کہتی ہیں: “ہم ساتھ ساتھ نھا رھے ہوتے تھے۔” یہ لفظ مسلم کا ہے۔ امام بخاری نے اس حدیث پر یہ عنوان قائم کیا ہے: ’’ایک آدمی کا اپنی بیوی کے ساتھ نھانا جاٰؑیز ھے‘‘۔ دوم: معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم اپنے ستر کو کس سے چھپاتے ہیں اور کس سے نھیں چھپاتےہیں؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرو۔ آپ کی بیوی اور آپ کی لونڈی کے علاوہ کوٰی جسم کا حصہ کسی اور کو نھیں دکھانا چاھیے۔‘‘ معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اگر کچھ لوگ کچھ لوگوں کے ساتھ ہوں (مرد مردوں کے ساتھ ہوں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اگر آپ میں یہ طاقت ہے کہ کوئی آپ کو ہاتھ نہ لگائے (شرمگاہ) تو کوئی نہیں دیکھے گا۔ وہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: کیا کوئی شخص کبھی تنہا ہوتا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ لوگ اس سے شرم حیا کریں ۔

گرم تلی چیزیں مت کھائیں تیز مصالحہ جات سے پرہیز کریں.


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *