جیل میں پھانسی کی سزا پانے والا ڈاکو رو رہا تھا۔ حج نے وجہ پوچھی تو ڈاکو نے کہا: پچھلے سال میں نے بینک سے پانچ کروڑ 60 لاکھ کا ڈاکہ مارا

حج کے دماغ میں چالاکی سے ایک منصوبہ ابھرا۔ وہ فوراً ڈاکو کے گھر پہنچا

رقم پرانے ماڈل کے ٹی وی میں رکھی اور بیوی کو بھی نہیں بتایا۔ ڈاکو کو پھانسی کی سزا ہوئی تو حج ڈاکو کے گھر گیا اور 10 لاکھ میں۔ “

جیل کے سرد اور اندھیرے کمرے میں، ایک مشہور ڈاکو، جو کئی سالوں سے قانون کی گرفت سے بچتا رہا تھا، اپنی پھانسی کے دن کا انتظار کر رہا تھا۔ غیر متوقع طور پر، وہ خاموشی سے آنسو بہا رہا تھا۔ حج، جو ایک پرانا جان پہچان والا اور کبھی اس کا ساتھی تھا، اس سے ملاقات کے لیے آیا۔

“کیوں رو رہے ہو؟” حج نے تجسس سے پوچھا۔

ڈاکو نے ایک گہری سانس لی اور کہا، “پچھلے سال میں نے ایک بینک لوٹا تھا اور پانچ کروڑ ساٹھ لاکھ کی رقم چرائی تھی۔ میں نے وہ رقم ایک پرانے ماڈل کے ٹی وی میں چھپائی اور اپنی بیوی تک کو نہیں بتایا۔”

حج حیرانی سے بولا، “تو پھر مسئلہ کیا ہے؟ یہ رقم تو تمہاری بیوی کے کام آئے گی۔”

ڈاکو کی آواز بھاری ہو گئی، “مسئلہ یہ ہے کہ میری بیوی نے وہ ٹی وی پچھلے ہفتے پرانے سامان والے کو صرف دس ہزار میں بیچ دیا۔”

حج کے دماغ میں چالاکی سے ایک منصوبہ ابھرا۔ وہ فوراً ڈاکو کے گھر پہنچا اور اس کی بیوی سے پرانا ٹی وی خریدنے کی پیشکش کی۔ بیوی کو کچھ عجیب سا لگا لیکن حج نے اصرار کرتے ہوئے دس لاکھ روپے دینے کی پیشکش کی۔ وہ خوش ہو گئی اور فوراً ٹی وی بیچ دیا۔

ٹی وی خرید کر، حج نے جلدی سے اسے کھولا اور اندر چھپی رقم نکال لی۔ واقعی، ٹی وی میں پانچ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے محفوظ تھے۔ حج کے چہرے پر شیطانی مسکراہٹ آ گئی۔ اس نے سوچا کہ قسمت اس پر مہربان ہو گئی ہے۔

لیکن کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی۔

اگلی صبح، حج نے رقم گننے کے بعد اسے ایک محفوظ مقام پر چھپانے کی تیاری کی۔ جیسے ہی وہ گھر سے نکلنے لگا، ایک کال آئی۔ کالر کی آواز گہری اور پراسرار تھی۔

“رقم مل گئی؟” آواز نے پوچھا۔

حج چونک گیا، “کون ہو تم؟”

“میں وہ ہوں جس نے یہ منصوبہ بنایا تھا۔ تم نے سوچا کہ ڈاکو نے ٹی وی میں رقم چھپائی تھی؟ وہ سب جھوٹ تھا۔ یہ رقم میری تھی، اور اب تم نے مجھے تلاش کرنے میں مدد کی ہے۔ تمہارے پاس ایک گھنٹہ ہے۔ رقم لے کر میرے دیے گئے پتے پر پہنچ جاؤ، ورنہ۔۔۔”

حج کے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ وہ سمجھ گیا کہ وہ ایک بڑی سازش کا شکار ہو چکا ہے۔ اب اس کے سامنے ایک ہی راستہ تھا: رقم واپس کرنا یا اپنی جان گنوانا۔

آخرکار، حج نے کیا کیا؟ کیا وہ رقم لوٹانے گیا، یا اپنی چالاکی سے جان بچانے کی کوشش کی؟ شاید یہ ایک راز ہی رہے۔۔۔