شدید پیاس شوگر سے نہیں بے قابو شوگر سے لگتی ہے اسکا حل جا نیے
وہ علامات جو شوگر کی نشانی ہیں
بار بار پیشاب ہر شوگر کے مریض کو نہیں بے قابو شوگر والے کو آتا ہے اسکا حل جاننے کیلیے یھ ارٹیکل پورا پڑھیں
جسم پر خارش ، گردن بغلوں پر سیاہی ہر مریض کے نہیں بے قابو شوگر والے مریض کے آتی ہے
آپ کی شوگر کنٹرول ہے تو آپ کو یہ مسائل نہیں ہوں گے
لیکن اگر آپ کی پیاس کی شدت اتنی بڑھ جاتی ہے کہ زبان لکڑی کی طرح سوکھ جاتی ہے
آپ سارا دن اور رات واش روم کے چکر لگاتے رہتے ہیں
جسم پر خارش رہتی ہے، پیروں ہاتھوں کے ناخن خراب ہو رہے ہیں، مسوڑھوں میں تکلیف ہے ، نیند کی خرابی ، شدید ڈپریشن کا شکار ہیں تو آپ کی ادویات اور طرز زندگی میں تبدیلی اشد ضروری ہے
میڈیکل سپیشلسٹ اور ماہر ذیابیطس ڈاکٹر شاہد ندیم سے آن لائن کنسلٹیشن کے لیے ابھی کمنٹس میں لکھیں
شوگر زیادہ یا کم ہونےکی علامات
علامات اور نشانی پری ڈائبیٹک کی کیا ہوں گی
دوسرا سوال کہ اگر کسی کو چھوٹی عمر میں جیسے ٹائپ ون ڈائبٹیز جس کو ہم کہتے ہیں اگر ان کو شوگر ہو جائے
تیسری اگر ٹائپ ٹو ڈائبٹیز ان کو ذرا کھول کھول کے کیا فرق ہیں اور ان میں کیا نشانیاں کیا علامات ہوتی ہیں
سائن ان سمپٹمز کیا ہوتے ہیں
اچھا سب سے پہلے ہم شروع کرتے ہیں پری ڈبیٹک جن کو ہم کیسے پری جیسے پہلے ڈائبٹیز پہلے والی ایک سٹیج ہے دیکھیں تین سٹیجز میں ایک مریض ہو سکتا ہے ایک انسان تین سٹیجز پہ ہو سکتا ہے
نارمل یعنی شوگر نہیں ہے
دوسرا پری ڈائبیٹک یعنی ہونے کا چانس ہے
تیسرا ڈیبٹک ورڈ ڈائبیٹک
تو یہ تینوں سٹیجز میں کسی ایک جگہ پہ کوئی نہ کوئی انسان کے ہر وقت ہے کسی وقت تو اس میں ہم نے اس کو کیٹگرائز کیا جیسے
پری ڈائبیٹک اپ نے کہا اس میں کیا علامات ہوتی ہیں
پری ڈائبیٹک کے اندر عام طور پہ کوئی علامت ہوتی نہیں ہے اس میں سے ایک ہی اس میں خوبی ہوتی ہے یا خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ ڈائبیٹک پیشنٹ کا رشتہ دار ہوتا ہے یا بیٹا ہوتا ہے بیٹی ہوتی ہے بہن ہوتی ہے بھائی ہوتا ہے ماں ہوتی ہے باپ ہوتے تو ان کے کسی نہ کسی فرد کو جو کلوز ریلیٹوز ہیں سبلنگ ہیں پیرنٹس ہیں ان کو ڈائبٹیز ہوتی ہے یہ ان کی نشانی یہی ہوتی ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو پوٹینشل ڈائبیٹک ہو سکتے ہیں جن کو ڈائبٹیز کسی بھی سٹیج پہ ہو سکتی ہے
ہوتا یہ ہے کہ ایسے لوگ جب ہمارے پاس اتے ہیں ہمارے پاس پیشنٹ اتے ہیں تو ان کے ساتھ اکثر اوقات ان کے بیٹے بیٹیاں یا بہن بھائی یا دوسرے لوگ ہوتے ہیں خونی رشتے کے جو لوگ ہوتے ہیں اور بڑے سکون سے بیٹھے ہوتے ہیں ارام سے بیٹھے ہوتے ہیں تو اور وہ اپنی مالدہ کی والد کی بیماری کے بارے میں بات کر رہے ہوتے ہیں تو میں نے ان سے بھی پوچھتا ہوں تو وہ کہ اپ بھی کچھ اس کا خیال کرتے ہیں کہ اپ کو بھی ہو سکتی ہے تو ان کا جواب نفی میں ہوتا ہے کہتے ہیں ہمیں کہاں ہو سکتی ہے
تو ایک اسی سٹیج پہ ایک ڈینائل ہوتا ہے کہ جی ہم، ہمیں تو ہو ہی نہیں سکتی، امی کو ابو کو ہمیں تو نہیں ہم تو بچے ہوئے ہیں تو دوسرا کئی دفعہ اس میں میں ان سے پوچھتا ہوں کہ ایک مذاق کے طور پہ بھی
کہ اپ کے گھر میں واک کون کرتا ہے وہ کہتے ہیں جی کوئی بھی نہیں کرتا تو کہتے ہیں وا تو میں نے کہا تو بات تو مریضوں کو کرنی چاہیے نارمل ادمی کو تو کرنی ہی نہیں چاہیے صحت مند کو کیا واک سے تعلق تو جب میں خود پارک میں صبح جاتا ہوں تو میں بہت سارے جو لوگ مجھے مریض ہی نظر ا رہے ہوتے ہیں نارمل ادمی کم نظر اتے ہیں
تو یہ ایک کانسپشن ہے کہ جی واک اور یہ ایکسرسائز وہی لوگ کریں جن کو کوئی بیماری لگ گئی ہے اور ان کو ڈاکٹر نے کہا ہوا ہے باقی لوگ ارام سے سوئیں اور لحافوں میں گھس کے سردی کو انجوائے کریں تو ڈاکٹر صاحب کیا اچھی سی بات کہتے ہوتے ہیں کہ ڈائبٹیز رنز ان فیملی فیملی تو اس لیے کوئی یہ بہرحال اس میں ہم بات کرتے ہیں پری ڈائبیٹک ایسے لوگ ہیں جن پہ محنت کرنے کی ضرورت ہے
امریکہ کے اندر ایک امریکن ڈائبیٹک ایسوسییشن نے کمپین چلائی کچھ ایک دو سال پہلے جب میں گیا تھا گاڑی پہ سٹیکرز لگے ہوتے ہیں سٹاپ ڈیپ ٹیز تو میں نے کسی سے پوچھا کہ یہ ڈائبٹیز اس وقت ابھی یہ رواج نہیں تھا کچھ عرصہ پہلے تو وہ تو ہوگی وہ اپ کی قسمت لکھی گئی ہے
تو کہتے ہیں سٹاپ کیا جا سکتا ہے تو جب میں نے یہ بات کی تو ان سے پوچھا اور جب میں نے اس کو پڑھا تو واقعی اس کو روکا جا سکتا ہے تو سٹاپ ٹیبٹیز کے یہ وہ جو لوگ ہیں پوٹینشل ڈائبیٹک جن کو ہم کہتے ہیں جن کے والدین نے امی ابو کو بہن بھائی کو کسی کو ڈائبٹیز ہیں تو وہ اپنے اپ کو ایسے کنسیڈر کریں کہ ان کو ڈائبٹیز ہو گئی ہے یعنی اس لیول کا اپنا وہ لائف سٹائل چینج کریں
پھر ان کو ڈائبٹیائبٹیز کی روک تھام کر سکتے ہیں پھر اگر وہ ایسا لائف سٹائل میں چلے جائے جو ڈائبیٹک کا لائف سٹائل ہے یعنی ڈائٹ اور ایکسرسائز پہ اور ویٹ ریڈکشن کے پروگرام پہ چلے جائیں تو ان کو ڈائبٹیز نہیں ہوگی ٹھیک ہے تو اپ اس کو روک سکتے ہیں اگلے تین سال تک اپ 60 پرسنٹ چانس ہے کہ ان کو روکا جا سکتا ہے
تو یہ وہ جو سٹیج ہے جس پہ ہم روک تھام کر سکتے ہیں . تمام ڈاکٹر جو ہوگا یہ پروگرامز دیکھ رہے ہیں جنرل پوزیشن لیول پہ جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں تو اپنی جو پیشنٹس ہیں ان کے اٹینڈنٹس کو بھی سکریننگ کروائیں کہ ان کو بھی ہو سکتی ہے اور ان کے اندر بھی اویرنس دیں تاکہ پورے جو گھر کا ماحول ہے وہ ایک ہیلدی لائف سٹائل کی طرف ا جا سکے
شوگر تولیدی صحت کو متاثر کرتی ہے
شوگر جنسی زندگی کو متاثر کرتی ہے
شوگر نیند کو متاثر کرتی ہے
شوگر نظام ہضم کو متاثر کرتی ہے
شوگر ہاتھ پیروں کو متاثر کرتی ہے
شوگر بیرونی جلد کو متاثر کرتی ہے
شوگر اندرونی اعضاء کو متاثر کرتی ہے
شوگر کے ساتھ اتنے مسائل برداشت کر سکتے ہیں؟
نہیں۔۔۔۔تو اپنی شوگر کنٹرول رکھیں
اپنی بے ہنگم کھانے کی خواہش کو کنٹرول کریں
اپنی واک ایکسرسائز نہ کرنے کی عادت کو کنٹرول کریں
تاکہ شوگر کی پیچیدگیاں آپ کو کنٹرول نہ کر سکیں