گھمنڈی 12 سنگا
Ghuroor Ka Sir Neecha غرور کا سر نیچا
ایک 12 سنگا تھا اکثر ایک تالاب کے پاس جایا کرتا تھا اور پانی میں اپنی پرچھائی دیکھ کر اپنے اپ سے یہ کہتا تھا میرے سنگھ اتنی سندر ہے کاش میرے پیر بھی اتنے سندر ہوتے ایک دن شیر نے اس کا پیچھا گیا 12 سنگا گھنے جنگل کی ترف بھاگا ،بھاگتے بھاگتے اس کے پاوں ایک جھاری میں پھنس گیے اسے لگا اس کی موت اب پاس ا چکی ہے اب کچھ نہیں ہو سکتا وھ اپنے سنگوں کو کوسنے لگا اخر کار اس نے اپنے مضبوط پیروں کے مدد سے اپنے اپ کو جھاڑی سے مقت کرا لیا اس کے بعد وہ اپنے مضبوط پیروں سے اچھلتا کودتا جنگل میں بھاگ گیا اور شیر سے بچنے میں سفل بھی ہو گیا 12 سنگا نے اپنے گروپ پیروں کو اس کی جان بچانے کے لیے شکریا ادا کیا جبکہ اس کے سندر سنگوں کی وجہ سے تو اس کی جان ہی جانے والی تھی وہ سوچنے لگا اسےاس سنکٹ سے بچنے کے لیے سنگوں کے بجائے اپنے پیروں کی تعریف کرنی چاھیے ، اس کے بعد اس نے اپنے پیروں کو کبھی گروپ نہیں مانا