اگر آپ 110 سال جینا چاہتے ہیں تو آج سے ہفتے میں دو دن اس سبزی کو کھانا شروع کر دیں
اگر آپ 110 سال جینا چاہتے ہیں تو آج سے ہفتے میں دو دن اس سبزی کو کھانا شروع کر دیں۔کریلا کے صحت کے لیے بہت سے فوائد ہیں جو لوگ کریلا کھانا پسند نہیں کرتے وہ اس کا استعمال شروع کردیں گے۔ اس میں پروٹین اور پوٹاشیم بھی ہوتا ہے جبکہ کیلوریز اور کولیسٹرول کی مقدار صفر ہوتی ہے۔ کریلا کو کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے، سبزی کے طور پر پکایا جا سکتا ہے، سوپ اور سلاد میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کا رس بھی نکال کر پیا جا سکتا ہے جو وزن کم کرنے اور ذیابیطس کے لیے ایک اچھا ٹانک ہے۔ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ پیا جا سکتا ہے جو مختلف موسمی بیماریوں کے ساتھ ساتھ انفیکشن اور الرجی سے بھی بچاتا ہے۔ کریلا میں وٹامن سی کی موجودگی کی وجہ سے یہ ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے جو جسم سے نقصان دہ مادوں کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔اگر روزانہ کی بنیاد پر پھیپھڑوں کی بیماریوں سے بچاؤ کرنا ہے توکریلےکو ابال کر ، یا کچے کھائے جائیں۔ پھیپھڑوں کی بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے جن میں نزلہ، دمہ، کھانسی، زکام، سانس کی نالی کے انفیکشن اور موسمی بیماریاں شامل ہیں۔ کیل مہاسوں کے مہاسوں، خون کے انفیکشن، پھوڑے اور جلد کی دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ خارش سے بھی نجات حاصل کریں۔ کریلہ میں فائٹونیوٹرینٹس اور پولی پیپٹائڈ انزائمز ہوتے ہیں جو خون میں انسولین کو بڑھاتے ہیں۔ اس سے بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔کریلہ میں ہائپوگلیسیمک ایجنٹ نامی ایک انزائم بھی ہوتا ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطس میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے فاضل اشیاء سمیت جسم سے چربی نکل جاتی ہے۔ روزانہ استعمال وزن میں نمایاں کمی کا باعث بنتا ہے۔کریلہ میں بیٹا کیروٹین کی موجودگی آنکھوں کے انفیکشن سے بچاتی ہے اور بینائی کو بہتر کرتی ہے۔ اگر آپ بے چینی یا قبض کا شکار ہیں تو کریلا اس بیماری سے نجات کے لیے بہترین مددگار ہے۔کریلہ میں فائبر کی موجودگی کی وجہ سے یہ نظام ہاضمہ اور میٹابولزم کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے جس سے قبض دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ خون صحت مند طریقے سے جاری رہتا ہے۔کریلہ میں مختلف انزائمز ہوتے ہیں جو جسم سے چربی اور نقصان دہ مادوں کو خارج کرتے ہیں جو شریانوں کو روکتے ہیں۔ خون صاف رہتا ہے اور دل صحت مند رہتا ہے۔ حامی و ناصر ہو۔ آمین
اگر آپ کو اس مضمون میں تحریری غلطی نظر آتی ہے تو براہ کرم نیچے کمنٹ کریں۔